Showing posts with label Nawaz Sharif. Show all posts
Showing posts with label Nawaz Sharif. Show all posts

Saturday, March 10, 2012

Maa Kay Chor - Thieves of Mother

محمد حنیف
آخری وقت اشاعت:  جمعـء 9 مارچ 2012 ,‭ 14:58 GMT 19:58 PST
روپے ایک تھے بزرگ ٹھیکیدار، سرکار کے ٹھیکوں سے جو چرا سکتے تھے چراتے تھے۔ سیمنٹ، سریا، پیٹرول، چوکیداروں کی تنخواہیں چراتے تھے، ہوا میں سڑکیں اور سکول بنا کر خوب مال بناتے تھے اور ایسے تمام ٹھیکیداروں کی طرح جب اپنی کوٹھی بنائی تو اس پر بڑے خوش خط الفاظ میں ہذا من فضل ربیّ لکھوایا۔
راقم کو اس وقت کرپشن اور بدعنوانی جیسے بھاری بھرکم الفاظ نہیں آتے تھے۔ میں نے جب ایک دفعہ انہیں پائپوں کے ٹرک فیکٹری سے نکلوا کر شہر میں بچھانے کی بجائے بازار میں بیچتے پایا تو ڈرتے ڈرتے پوچھا کہ یہ تو چوری لگتی ہے۔
بزرگ ٹھیکیدار نے مجھے بڑی شفقت سے پوچھا کہ بیٹا کیا کوئی اپنی ماں سے چرا سکتا ہے؟ راقم کی سٹپٹاہٹ دیکھنے کے بعد انہوں نے مزید شفقت فرمائی اور سمجھایا کہ بیٹا حکومت ہماری ماں کی طرح ہے جو اس کا ہے وہ ہمارا ہے، تو اگر میں نے ماں کی جیب میں ہاتھ ڈال کر چار آنے نکال لیے تو اسے چوری سمجھنا زیادتی ہے۔
یونس حبیب نے اپنی وہیل چیئر سے سیاست دانوں، جرنیلوں اور صحافیوں کی فہرست پڑہ کر سنائی تو مجھے لگا یہ سب لوگ بھی یہی سمجھ رہے ہوں گے کہ اپنی والدہ ماجدہ کا پلوّ کھول کر اس میں سے چار چار آنے نکال رہے ہیں اس میں چوری ، بدعنوانی، جرم و سزا جیسے الفاظ کہاں سے آگئے۔ آخر اعلیٰ عدلیہ اس معمولی سے گھریلو تماشے پر اپنا وقت کیوں برباد کر رہی ہے؟
کیا نواز شریف کو واقعی پینتیس لاکھ روپے کی ضرورت تھی؟ اتنے میں تو ایک شوگر مل کی چار دیواری بھی کھڑی نہیں ہوتی اور عابدہ حسین کو دس لاکھ رپے میں کوئی خرید کر سکتا ہے؟ اس سے زیادہ پیسے تو انکے گھوڑوں کی خوراک پر خرچ آتے ہیں۔
اور جیسا کہ معروف سیاسی تجزیہ نگار مکرمی عمیر جاوید نے فرمایا کہ عابدہ حسین کے عمدہ آداب کی تعلیم سوئٹرز لینڈ میں ہوئی ہے، جہاں غالبا اخلاقیات کی کلاس نہیں پڑہائی جاتی، ویسے بھی ان پر تنقید کرنامناسب نہیں کیونکہ وہ انگریزی بہت اچھی بولتی ہیں اور پاکستان آکر کرپشن پر کڑھنے والے گورے صحافیوں کی میزبانی میں بھی ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔
اور جماعت اسلامی جو ساٹھ سال سے پاکستان میں چوروں کے ہاتھ کٹوانے کے لیے سرگرم ہے، کیا اس کے ایمان کو پچاس لاکھ رپے میں خرید کیا جاسکتا ہے؟
آپ نے اکثر ٹی وی پر جنرل اسلم بیگ کو اپنے گھر سے شستہ اردو میں انٹرویو دیتے ہوئے دیکھا ہوگا ان کے پیچھے سنگ مرمر کے قیمتی گلدان دیکھ کر یہ مت سمجھ لیجیے گا کہ وہ چوری کے پیسے سے آئے ہیں۔ کیا اس ملک کو ضرب مومن کا تحفہ دینے والا سپہ سالار چوری یا چوروں کا یار ہوسکتا ہے؟
یونس حبیب نے اپنی وہیل چیئر سے سیاست دانوں، جرنیلوں اور صحافیوں کی فہرست پڑہ کر سنائی تو مجھے لگا یہ سب لوگ بھی یہی سمجھ رہے ہوں گے کہ اپنی والدہ ماجدہ کا پلوّ کھول کر اس میں سے چار چار آنے نکال رہے ہیں اس میں چوری ، بدعنوانی، جرم و سزا جیسے الفاظ کہاں سے آگئے۔
اور پاک فوج کے عالمی شہرت یافتہ جاسوس اسد درانی جو آج کل دفاعی مذاکروں میں شگفتگی بھکیرتے ہیں، کیا ان کے بارے میں یہ کہنا صحیح ہوگا کہ وہ اصل چوروں کے ایک ٹولے کے سرخیل تھے؟
نہیں یہ سب اپنی ماں کے پرس سے اپنا اپنا حصہّ وصول کر رہے تھے۔
جس بات کی تحقیق ہونی چاہیے وہ یہ ہے کہ مادر وطن نے اپنے کچھ بیٹوں کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیوں کیا؟
اردو ڈائجسٹ والے الطاف حسین قریشی جو نصف صدی سے نظریہ پاکستان کی تبلیغ کر رہے ہیں اور ہماری تاریخ کو شرفّ اسلام کر رہے ہیں ان کے لیے صرف پانچ لاکھ؟
اور کیا یہ تین لاکھ پانے والے وہی مولانا صلاح الدین ہیں جو ساری عمر قلمی جہاد کرنے کے بعد شہید ہوئے؟
کیا کوئی ماں اتنی بے انصافی کرسکتی ہے کہ جام صادق جیسا شریر بچہ تو پچاس لاکھ لے اڑے اور محمد خان جونیجو جیسے معصوم بیٹے کو صرف ڈھائی لاکھ کی ریزگاری ملے۔
کاش ان سب چوروں کی ماں غلام اسحاق اگر زندہ ہوتے تو اس بات پر روشنی ڈالتے کہ آخر مادر وطن نے اپنے کچھ بچوں کے معاملے میں اتنی بخیلی سے کام کیوں لیا؟
جب غلام اسحاق خان حیات تھے اور ملک کے صدر تھے تو راقم کو ان کے گاؤں جانے کا اتفاق ہوا تھا۔ ان کے گاؤں والوں نے ان کے بارے میں جس طرح کی زبان استعمال کی اسے سنسر کراکے جلد آپ کی خدمت میں پیش کرں گا۔

Friday, March 13, 2009

'Collective efforts' paved way for Musharraf’s exit: Nawaz Sharif


RAIWIND: Pakistan Muslim League-N Quaid Mian Nawaz Sharif said on Friday that his party forced former President Pervez Musharraf to step down and the PPP or President Asif Ali Zardari did not do it all alone.

In an exclusive interview with Geo news senior correspondent Hamid Mir, Nawaz termed the NRO a big obstacle in the country’s progress and judicial independence. The PML-N chief said he has great respect for an independent judiciary but would not support the biased judiciary.

Nawaz said the nation holds deposed Chief Justice of Pakistan, Justice Iftikhar Mohammad Chaudhry in high esteem. He expressed hope that the long march would be successful despite a massive crackdown by the government.

Nawaz said the country is passing through hard times and he was struggling for a greater cause.

Wednesday, March 11, 2009

Nawaz Sharif says :Pakistan going through its worst crisis ever


ABBOTTABAD: Pakistan Muslim League-N Quaid Mian Nawaz Sharif has asked the nation to get ready for offering sacrifices for a revolution in the country.

Addressing a charged rally here on Wednesday, Nawaz said time had come that the people should come on streets to change their destiny. He asked the people to take part in the long march of lawyers, if they wanted to change their fate.

Nawaz said President Asif Ali Zardari has again introduced the politics of horse-trading in the country. He lauded the efforts of Iqbal Zafar Jhagra, Sardar Mehtab Khan and Pir Sabir Shah for the restoration of deposed judges and supremacy of constitution.

"Today is a defining moment in Pakistan's history. We can change the destiny of this country. Pakistan stands at a crossroads today and it is your duty to save it," Nawaz said.

"We want to change this outdated system because it poses a danger to our existence and they want to charge me for sedition," he told the rally of thousands of supporters, who cheered and waved party banners.

The PML-N Quaid said the people were facing a grim situation, because they had not learnt to rise up against the system. He said the PML-N would not go nation’s sacrifices unnoticed. He said the society was facing unrest, turmoil and anxiety because of the wrong and inconsistent policies of the previous and incumbent governments.